دولت خانہ محل اور نواب سر صادق محمد خان عباسی خامس – بہاولپور کی تاریخی شان

دولت خانہ محل اور نواب سر صادق محمد خان عباسی خامس
30 ستمبر محسنِ پاکستان اور ریاستِ بہاولپور کے نواب سر صادق محمد خان عباسی خامس کا یومِ پیدائش ہے۔ آپ 30 ستمبر 1904ء بروز جمعہ دولت خانہ محل بہاولپور میں پیدا ہوئے۔ آپ اپنے والد کے اکلوتے وارث تھے اور محض تین برس کی عمر میں والد کی وفات کے بعد تختِ بہاولپور پر متمکن ہوئے۔ نواب صاحب نے 1913ء میں اعلیٰ تعلیم اور امورِ ریاست کی تربیت کے لیے لندن کا رُخ کیا اور پھر 1915ء سے 1921ء تک ایچی سن کالج لاہور میں زیرِ تعلیم رہے۔ مارچ 1924ء کو وائسرائے ہند لارڈ ریڈنگ نے بہاولپور آ کر نور محل میں ایک عظیم الشان تقریب میں نواب سر صادق محمد خان عباسی خامس کی رسمِ تاجپوشی ادا کی اور ریاست کے مکمل اختیارات ان کے سپرد کیے۔
دولت خانہ محل کی تعمیر کا آغاز 1881ء میں نواب حاجی محمد بہاول خان عباسی خامس کے دور میں ہوا اور محض پانچ برس کی مدت میں 1886ء میں یہ شاندار محل مکمل کر لیا گیا۔ اسی محل کے مرکزی ہال میں نواب بہاولپور تخت نشین ہوتے، دربار لگاتے اور عوامی مسائل سنا کرتے تھے۔ اس محل کے تمام کمرے کشادہ اور ہوادار ہیں، سردیوں میں انہیں گرم رکھنے کے لیے آتش دان بنائے گئے ہیں، چھتیں لکڑی کی ہیں جن پر دلکش نقش و نگاری کی گئی ہے، زیادہ تر کمروں میں قدرتی روشنی کے لیے روشن دان موجود ہیں اور دروازے و کھڑکیاں بھی خاص لکڑی سے تراشے گئے ہیں۔
وقت کے ساتھ ساتھ اس محل کی جائیداد تقسیم در تقسیم کا شکار ہو گئی اور کئی حصے ذاتی استعمال میں لے لیے گئے۔ مختلف جگہوں پر تعمیرات اپنی اصل حالت سے بدل دی گئی ہیں لیکن مرکزی عمارت آج بھی اپنی شان و شوکت برقرار رکھے ہوئے ہے۔ یہ عظیم ورثہ اب بھی اپنے قدردانوں کا منتظر ہے۔ حکومتِ پاکستان کو چاہیے کہ اسے محفوظ تاریخی عمارتوں کی فہرست میں شامل کرے تاکہ آنے والی نسلیں بھی اس بے مثال ورثے کو اپنی آنکھوں سے دیکھ سکیں۔