سوات: پاکستان کا سوئٹزرلینڈ – مکمل سفرنامہ اور ضروری ہدایات

پاکستان کے سوئٹزرلینڈ سوات
جانے والوں کے لئے ضروری ھدایات
اگر آپ اپنی ذاتی سواری پر جارھے ھیں تو اسلام آباد پشاور موٹر وے پر واقع مردان ، رسالپور ( رشہ کئی) انٹرچینج سے باھر نکل کر مردان کی طرف مڑ جائیں ۔ مردان شہر سے پہلے ایک اوور ھیڈ برج کے ساتھ ھی بائیں جانب مڑ کر مردان بائی پاس پر سفر کریں۔ ٹریفک سائنز کو فالو کرتے ہوئے تخت بھائی شہر تک پہنچیں۔ صدیوں قدیم تاریخی بدھ مت کی مقدس عبادت گاہ ” تخت بھائی ” کا وزٹ کریں۔ جو کہ مین روڈ سے صرف چند منٹ کے فاصلے پر واقع ھے۔ واپس آکر مین روڈ سے اپنا سفر جاری رکھیں۔ تاریخی اہمیت کے حامل ” مالاکنڈ پاس ” سے گذر کر چکدرہ چوک تک پہنچیں۔ چکدرہ سے ایک راستہ سیدھا مینگورہ سوات کے لئے جاتا ھے۔ جبکہ بائیں جانب دیر ، تیمر گرہ ، چترال ، کافرستان ( کیلاش ) جا سکتے ہیں۔ چکدرہ پل سے صرف تین کلومیٹر دور چترال روڈ پر بدھ مت کی تہذیب وثقافت کا بہت اچھا مظہر ” چکدرہ میوزیم ” ھے۔ یہاں تک آئے ہیں تو لگے ھاتھوں یہ میوزیم بھی دیکھ لیں۔ میوزیم کے ساتھ سے ھی ایک بہترین سڑک آپ کو مینگورہ شہر کے لگژری رھائشی علاقے ” کانجو ” تک لے جائے گی۔
اگر میوزیم نہ دیکھنا چاہیں تو چکدرہ چوک سے سیدھے” شموزئی چوک ” تک پہنچیں۔ شموزئی سے نئی سڑک کے ذریعے سیدھے ” کانجو ” تک جائیں۔ وہیں سے آپ مینگورہ شہر میں بآسانی داخل ہوسکتے ھیں۔ شموزئی چوک سے پرانی سڑک کا راستہ اختیار کرنے سے پرھیز کریں کیونکہ آگے مینگورہ شہر تک کی تقریباً ساری سڑک ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے اور زیر تعمیر ھے۔ تعمیراتی کام کی سست روی کا شکار یہ شہر بھی ھے۔ کب کام مکمل ھو کچھ نہیں کہہ سکتے۔ بھتر ھے کہ شہر سے رش سے بچیں اور نئے راستے کو اختیار کریں۔ سیدھے کالام جانا چاھیں تو کانجو والا راستہ اختیار کرکے ” بحرین تک پہنچیں۔ وہاں تک سڑک ٹھیک حالت میں موجود ہے۔ بحرین سے کالام تک تقریباً 40 کلومیٹر کی سڑک بہت زیادہ مرمت طلب ھے جس کی وجہ سے نیچے لگنے والی گاڑی رکھنے والے احباب کے لئے پریشانی ھوسکتی ھے۔ البتہ ” مہران ” جیسی قدرے اونچی گاڑی بہت بہتر طریقے سے سفر کرسکتی ھے۔ کالام سے آگے اتروڑ، گبرال ، مٹلتان ، مہوڈنڈ جھیل تک بذریعہ جیپ ھی بآسانی جاسکتے ہیں۔ البتہ بائیک پر جانا چاہیں تو کوئی مسئلہ نہیں البتہ بائیک بہترین حالت میں ھونا ضروری ھے۔ حصوصا” ٹائرز اچھی حالت میں ھوں۔
مالم جبہ ، میاندم ، شانگلہ ٹاپ وغیرہ جانے کے لئے پرانا کالام روڈ اختیار کرنا ھوگا۔ میاندم میں PTDC موٹل میں گذارے گئے لمحات کو یادگار بنائیں۔
سوات کا ذکر سب سے پہلے ” رگ وید ” میں کیا گیا ھے۔ ھندوؤں کا عقیدہ ھے کہ ” رام چندر جی” نے اپنا چودہ سالہ بن باس سوات میں ھی کاٹا تھا۔ یہودی مذھب میں سوات کا معنی ھی ” جنت ” ھے۔ بدھوں کا یہ” ویٹی کن سٹی ” ھے۔ بدھ مذھب کی جاتک کہانیوں کے مطابق ” مہاتما گوتم بدھ ” بنفس نفیس سوات میں تشریف لائے۔ اور بدھ مذھب کے دوسرے مذہبی رہنما ” پدما سمبوایارام پوچی ” ( گوتم ثانی ) سوات میں پیدا ہوئے۔ آج دنیا بھر کا ” لامہ ازم ” سوات ہی کی دین ھے۔ یہی وجہ ہے کہ صرف دریائے سوات کے کنارے بدھ مت کی 1400 خانقاہیں واقع ہیں۔ سوات میوزیم کے علاوہ بت کڑہ 1، بت کڑہ 2 ، سیدو شریف سٹوپا ، اوڈی گرام قلعہ اور محل ، غالیگے گاؤں اور غار ، گوگدرہ ، شنگر دار سٹوپہ ، املوک درہ ، نجی گرام، ھیبت گرام ، نموگرام کے سٹوپے ، سلطان محمود غزنوی کی 1000 سالہ قدیم تاریخی مسجد دیکھیں۔
سکندر اعظم 327 قبل مسیح میں افغانستان کے راستے سوات آیا۔ یہاں کے قبائل سے لڑائی کے بعد ان کی جوان مردی کا وہ اس حد تک قائل ھوا کہ اس کے منہ سے یہ تاریخی جملے نکلے ” ماں ! تم نے ایک سکندر کو جنم دیا ہے ! اور یہاں ھر پتھر کے پیچھے ایک سکندر پڑا ھے۔ سوات کے قدیم علاقے ” بازیرہ ” کا وزٹ کریں جس کو سکندر اعظم نے فتح کیا وہ علاقہ آج کل ” بری کوٹ ” کہلاتا ھے۔ اٹلی کی حکومت کے تعاون سے آج کل ماھرین آثار قدیمہ اس پر تحقیق کر رھے ھیں۔
مینگورہ شہر سے 15 کلومیٹر دور ” مرغزار پیلس ” جائیں جو کہ والیان ریاست سوات کا گرمائی دارالحکومت تھا۔ راستے میں ” سلام پور ” گاؤں سے سوات کی روائتی شالیں خریدیں۔ تاریخ کی کتابوں میں درج ھے کہ ” بادشاہ راجہ اشوک ” اپنے رتھ اور تخت پر بچھانے کے لئے سوات سے ھی شالیں منگوایا کرتا تھا. شالوں کے علاوہ مردانہ زمانہ کمبل ، واسکٹ ، ٹوپی ، ھاتھ کے بنے ہوئے قالین ، پرانی چاندی کے زیورات، 🍯 شہد بھی سوات کی سوغاتیں ہیں۔ جوکہ مینگورہ شہر کے بازاروں سے مل جائیں گی۔ سوات کے 🗻 پہاڑوں سے قیمتی پتھر بھی نکالے جاتے ہیں ۔ مینگورہ کے بازاروں میں یاقوت ، زمرد ، پکھراج ، نیلم ، لاجبر جیسے قیمتی پتھروں کے نگینے اور ھار مل جاتے ہیں۔
مینگورہ شہر میں ھر قسم کے بہترین رھائشی اور کھانوں کے ھوٹلز موجود ہیں جن میں ” سوات سرینا ” جیسا لگژری ہوٹل بھی شامل ھے۔ سوات کی روائتی سواتی مچھلی کی ڈیمانڈ کریں دریائے سوات کی خالص مل جائے تو بھت زبردست ! ورنہ فارم والی بھی چلے گی۔ کسی مقامی سے مشورہ کر لیں تو زیادہ بہتر رھے گا۔
شائید آپ کو علم نہ ھو کہ موجودہ نگران وزیراعظم کا تعلق بھی سوات شہر سے ھے۔
یاد رکھیں !! فیملی کے ساتھ ضرور جائیں۔ الحمدللہ رب العالمین مکمل طور پر پرامن صورت حال ھے۔ کسی قسم کا کوئی سیکورٹی ایشو نہیں ھے۔ اپنے اور اپنی فیملی کے تحفظ کے لئے اصل شناختی کارڈز ، گاڑی کے کاغذات لازمی طور پر ھمراہ رکھیں۔ خواتین زیورات پہننے سے پرھیز کریں اگر زیورات لے جانا چاہتے ہیں تو آرٹیفشل جیولری استعمال کی جا سکتی ھے۔
تحریر عبدالمنان لاھور
بائیکر ، مصنف ، ٹریول رائیٹر