Sunday Heritage Ride to Riazabad 09-06-2024

Posted by

on

گزشتہ برس ہمارا پیارا دوست محمد سلیم ہم سے جدا ہو گیا۔ 9 جون 2023 کی دوپہر کو روڈ ایکسیڈنٹ کے نتیجہ میں سلیم کا انتقال ہو گیا۔ سلیم بھائ بہت ہی پرخلوص سیاح دوست تھے۔ اللہ تعالیٰ نے بہت جلد اپنے پاس بلا لیا۔ آج انکی برسی کے موقع پر وسیب ایکسپلورر کے سیاح احباب نے انکی یاد میں ایک مختصر سرگرمی کا انعقاد کیا۔ صبح 6 بجے بائیکر دوست ملتان چوبرجی اکھٹے ہوۓ اور سجان پور روڈ پر واقع شاہ حسین قبرستان کا رخ کیا جہاں محمد سلیم مدفن ہے۔ سلیم کی قبر پر گل پاشی کی اور دعاء مغفرت کی۔ بعد ازاں ابراہیم آٹوز کا رخ کیا جہاں سلیم کے بچوں، بھائ اور بھتیجوں سے ملاقات کی اور تعزیت کی۔ سلیم بھائ کی یادیں تازہ کیں۔ ابراہیم آٹوز ہمارے لیے محبتوں کا گہوارہ ہے۔ جہاں سلیم بھائ کے بعد بھی انکے بھائ اور بھتیجے ویسی ہی محبت اور خلوص سے پیش آتے ہیں جیسا کہ سلیم کا شیوہ تھا۔ اللہ تعالیٰ سلیم کی مغفرت فرمائے، اسکے درجات بلند فرمائے اور اسکے بچوں اسکی امانتوں کی حفاظت فرمائے آمین۔
بعد ازاں اقبال اظہری بھائ کی قیادت میں قادر پور راں کے مضافات، بستی لوٹھر اور ریاض آباد کا دورہ کیا۔ قادر پور راں میں مخدوم عامر غوث کے ڈیرہ اور دربار شیخ کبیر رحمۃ اللہ علیہ کا دورہ کیا۔ دربار شریف پر سن تعمیر 1890ء درج ہے۔ دربار اور ڈیرہ کے احاطے میں مختلف تاریخی عمارات واقع ہیں جن میں سے کچھ بہتر حالت میں ہیں جبکہ کچھ شکستہ حال ہیں۔ تاریخی ورثہ کی عکاسی کے بعد بستی لوٹھر کا رخ کیا۔
بستی لوٹھر میں محسن رضا لوٹھر کے ڈیرہ پر چاۓ کا اہتمام تھا۔ محسن صاحب نے جامع مسجد لوٹھر کا وزٹ کرایا جو حاجی نور محمد خان نے 1332 ھجری میں تعمیر کرائ۔ مسجد میں خوبصورت نقاشی کی گئ جو کہ حسین آگاہی ملتان کے معروف نقاش اللہ دتہ صاحب نے کی۔ بیرونی جانب دیوار پر نئی ٹائلز لگا دی گئ ہیں جبکہ مسجد کا اندرونی حصہ کافی حد تک اصلی حالت میں ہے۔ محسن بھائ نے بتایا کہ انکے خاندان کی گولڑہ شریف سے نسبت ہے اور انکے دادا مرحوم کا نماز جنازہ پیر مہر علی شاہ رحمتہ اللہ علیہ نے پڑھایا تھا۔ چاۓ کے دوران محسن بھائ نے مختلف تاریخی واقعات سنائے اور معلومات میں اضافہ کیا۔
ہماری اگلی منزل ریاض آباد کا خوبصورت ریلوے اسٹیشن تھا جو کہ 1865 میں تعمیر کیا گیا تھا۔ اسٹیشن تو جوں کا توں قائم ہے لیکن اب یہاں ٹرین کا سٹاپ نہیں ہے۔ ریلوے اسٹیشن پر پہنچے تو قریبی پھاٹک بند تھا اور ریلوے سگنل بھی ریل کی آمد کا اشارہ کر رہا تھا۔ کچھ ہی دیر میں دور سے انجن کی ہیڈ لائٹ دکھائ دی اور چند لمحوں بعد تیزگام ایکسپریس دھول اڑاتی، فراٹے بھرتی ہوئ ریاض آباد سے گزر گئ۔ ریلوے اسٹیشن کی عکاسی کے بعد سب اس یادگار رائیڈ کا اختتام ہوا اور سب دوستوں نے گھروں کی راہ لی۔
طالب دعا
ڈاکٹر سید مزمل حسین
عکاسی:
محمد اشرف، سہیل انصاری، نبیل افضل
وسیب ایکسپلورر، کراس روٹ کلب ملتان